لاہور (
روزنامہ احرار) عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کیلئے پنجاب حکومت کی قائم کردہ جے آئی ٹی نے بالا آخر کام شروع کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیرآباد واقعہ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس ہوا،جے آئی ٹی اجلاس کی سربراہی سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کی۔ اجلاس میں سانحہ وزیرآباد کی تحقیقات کیلئے ابتدائی امور جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم جائے حادثے کا آئندہ دو روز میں دورہ کرے گی۔جے آئی ٹی جائے حادثہ سے اکٹھے ہونے والے شواہد کا بھی مشاہدہ کرے گی جبکہ متعلقہ پولیس آفیسرز اور دیگر شخصیات کے بیانات بھی قلمبند کئے جائیں گے۔ دوسری جانب عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی پر وفاق کے تحفظات کے بارے میں محکمہ داخلہ پنجاب نے سنیئر حکام کو آگاہ کر دیا اور جے آئی ٹی سے متعلق نظر ثانی کی تجویز بھی دی۔
بتایا گیا کہ محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ وفاق کے تحفظات درست ہے،نظر ثانی کرنی چاہیے۔ جے آئی ٹی میں انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے شامل ہونا ضروری ہیں،انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے شامل نہ ہوں تو پنجاب کے افسران پر مشتمل کمیٹی کہلائے گی۔ واضح رہے کہ گزشہ روز عمران خان پر حملے کے حوالے سے قائم جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم پر وفاقی حکومت نے تحفظات کا اظہار کیا۔
وفاقی وزارت داخلہ نے محکمہ داخلہ پنجاب کو مراسلہ ارسال کیا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم میں تمام ممبران کا تعلق پنجاب پولیس سے ہے، جے آئی ٹی میں کسی اور ایجنسی اور خفیہ ادارے کا نمائندہ شامل نہیں۔ وفاقی حکومت نے جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندے شامل کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا یہ اچھا ہوگا کہ پنجاب حکومت اس جے آئی ٹی میں وفاقی ایجنسیز کے نمائندوں کو بھی شامل کئے جائیں۔
0 Comments