جسم میں یہ 5 مسائل موجودہےاگرتو دودھ کا استعمال چھوڑ دیں

جسم میں سوزش ہو تو۔۔۔

ماہرغذائیت کے مطابق اگر کسی شخص کے جسم میں سوزش یا انفلیمیشن کا مسئلہ ہے تو دودھ پینا اس کی صحت کو خراب کر سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دودھ میں سیرشدہ چکنائی ہوتی ہے۔ سیرشدہ چربی جسم میں لپڈ پولی سیکرائڈزنامی سوزش کے مالیکیولز کے جذب کو بڑھاتی ہے۔ جس کی وجہ سے یہ سوزش کو بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔

 جگر کی کوئی خرابی ہے تو۔۔۔۔

اگر کوئی شخص جگر سے متعلق مسائل جیسے کہ فیٹی لیور اور جگر کی سوزش کا شکار ہے تو اسے دودھ پینے سے گریز کرنا چاہیے۔ اس صورت حال میں اگر آپ دودھ پیتے ہیں تو آپ کا جگر دودھ کو صحیح طریقے سے ہضم نہیں کر پاتا، جس سے جگر میں سوزش کا مسئلہ بڑھ سکتا ہے، اس کے علاوہ دودھ ٹھیک سے ہضم نہ ہونے کی وجہ سے پیٹ کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ جس سے اسہال وغیرہ ہو سکتے ہیں۔

3۔ پی سی اوز والے دور رہیں۔۔۔

دودھ پینا پی سی او یا ہارمونل عدم توازن سے متعلق دیگر مسائل میں بہت نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ کیونکہ دودھ پینے سے جسم میں اینڈروجن اور انسولین کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ جو خواتین پی سی اوز کا شکار ہیں، اگر وہ ڈیری مصنوعات کا استعمال کرتی ہیں تو اس سے ان کے جسم میں انسولین اور ہارمون کی سطح متاثر ہوتی ہے۔ اگر آپ ہارمونل عدم توازن کے مسائل کا شکار ہیں تو دودھ پینے سے گریز کریں یا اسے کم سے کم استعمال کریں۔

 دودھ سے الرجی ہے تو۔۔۔

کچھ لوگوں کو دودھ سے الرجی ہوتی ہے۔ وہ لوگ جب بھی دودھ پیتے ہیں توان کی طبیعت خراب ہونے لگتی ہے یا ان کے جسم میں الرجی کا ردعمل ہوتا ہے۔ دودھ کی الرجی کے اس مسئلے کو لییکٹوزعدم برداشت کہا جاتا ہے۔ ان لوگوں کو دودھ میں موجود شکرجسے لیکٹوز بھی کہا جاتا ہے اس کو ہضم کرنے میں پریشانی ہوتی ہے۔ اگر یہ لوگ دودھ پیتے ہیں تو اس سے اسہال، گیس، اور اپھارہ جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ ان لوگوں کو دودھ بالکل چھوڑ دینا چاہیے۔

 پیٹ خراب ہے تو۔۔۔۔

اگر کوئی شخص پیٹ سے متعلق مسائل جیسے پیٹ میں گیس، قبض، اپھارہ وغیرہ میں مبتلا ہے۔ لہذا دودھ پینا علامات کو مزید شدید بنا سکتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ پیٹ خراب ہونے پر دودھ نہ پئیں۔ کیونکہ یہ آپ کے معدے کو مزید اپ سیٹ کرسکتا ہے۔