گیس کے شدید بحران کا خدشہ


اسلام آباد (روزنامہ احرار) موسم سرما میں گیس کے شدید بحران کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق دسمبر اور جنوری میں گیس کے شارٹ فال کا امکان ہے۔گیس لوڈشیڈنگ سے سب سے زیادہ پنجاب متاثر ہو گا،گھریلو صارفین کو 24 گھنٹے میں 3 اوقات میں گیس فراہم کی جائے گی۔صبح 5 سے 8، دوپہر 12 سے 2، 6 سے 8 بجے تک گیس فراہم کی جائے گی.میڈیا ذرائع کے مطابق حکومت نے گیس کمپنیوں کو لوڈ مینجمنٹ کی اجازت دے دی۔جبکہ ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں گیس کی لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کے باعث شہری مشکلات کا شکار ہوگئے ،گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث ناشتہ اور دوپہر کے کھانے کے اوقات میں شہری بازار سے کھانا لینے پر مجبور ہیں۔ ملتان، لودھراں، وہاڑی اور خانیوال کے شہریوں کے مطابق پہلے ہی گیس کی بندش کا سامنا تھا تاہم اب بارش سے موسم تبدیل ہوتے ہی جو گیس چولہوں میں آرہی تھی وہ بھی ختم ہوگئی۔

کھانے کے اوقات میں گھریلو صارفین کو گیس فراہمی کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہے گئے ہیں، ملتان شہر کے بیشتر علاقوں میں مکمل طور پر گیس بند ہو چکی ہے جبکہ کچھ علاقے ایسے بھی ہیں جہاں گیس تو آرہی ہے تاہم گیس کا پریشر اتنا کم ہے کے کھانے پکانا ممکن نہیں۔ گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث ناشتہ اور دوپہر کے کھانے کے اوقات میں شہری بازار سے کھانا لینے پر مجبور ہیں۔

دوسری جانب میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی کمپنیاں پاکستان کو ایل این جی فروخت کرنے میں دلچسپی نہیں دکھا رہیں جس کے بعد سردیوں میں گیس کا بحران مزید سنگین ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ماہرین کے مطابق یورپ بے تحاشہ ایل این جی خرید رہا ہے، اس لیے عالمی کمپنیاں پاکستان کو ایل این جی فراہم کرنے کے لیے بڈنگ نہیں کر رہیں۔ذرائع کے مطابق پاکستان 72 ایل این جی کارگوز خریدنا چاہتا ہے لیکن ابھی تک ایک بھی بڈ نہیں آئی۔پاکستان ایل این جی لمیٹڈ نے اکتوبر میں 2028 تک 72 ایل این جی کارگوز کے لیے بڈز مانگی تھیں۔